شب تاریک میں روشن سا اک چہرہ پکڑ لے گا
شب تاریک میں روشن سا اک چہرہ پکڑ لے گا
مرے قدموں کو تیرے جسم کا سایہ پکڑ لے گا
یہی گریہ اگر جاری رہا تو دیکھنا اک دن
مرے خاشاک جسم و جاں کو یہ شعلہ پکڑ لے گا
اگر باقی رہا یہ مشغلہ بننے سنورنے کا
تمہارے حسن کو اک روز آئینہ پکڑ لے گا
ہمیں باندھے ہوئے رکھتی ہے پہلے وصل کی شدت
اگر ماضی سے چھوٹیں گے تو آئندہ پکڑ لے گا
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 98)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 104)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.