Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وعدہ ہے تو ہے اور میں ہوں

جلالؔ لکھنوی

شب وعدہ ہے تو ہے اور میں ہوں

جلالؔ لکھنوی

MORE BYجلالؔ لکھنوی

    شب وعدہ ہے تو ہے اور میں ہوں

    ہجوم آرزو ہے اور میں ہوں

    دل بیگانہ خو ہے اور میں ہوں

    بغل میں اک عدو ہے اور میں ہوں

    مٹاتا ہی رہا جس کو مقدر

    وہ میری آرزو ہے اور میں ہوں

    پریشاں خاطری کہتی ہے اپنی

    کسی کی جستجو ہے اور میں ہوں

    شب تنہائی فرقت میں دل سے

    کچھ اس کی گفتگو ہے اور میں ہوں

    گلستاں جہاں ہے قابل سیر

    طلسم رنگ و بو ہے اور میں ہوں

    نگاہ لطف دلبر کا ہے اظہار

    پھٹے دل کا رفو ہے اور میں ہوں

    کہیں چھوڑا اگر قاتل کا دامن

    تو پھر میرا لہو ہے اور میں ہوں

    جلالؔ اس کو بنایا اس نے دشمن

    قیامت میں عدو ہے اور میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے