شب وصل اور لب پہ نفرت کی باتیں
شب وصل اور لب پہ نفرت کی باتیں
محبت سے کیجے محبت کی باتیں
لہو سینۂ سنگ سے پھوٹ نکلے
سناؤں جو اے دوست غربت کی باتیں
مرا دل محبت سے اب بھر چکا ہے
نہ کیجے مہرباں محبت کی باتیں
نہ ہمدم ہے کوئی کسی کا نہ مونس
دکھاوے کی ہوتی ہیں چاہت کی باتیں
نہ دشنام دیجے یہ اچھا نہیں ہے
شریفوں سے کیجے شرافت کی باتیں
کدورت ہر اک دل میں گھر کر چکی ہے
ہر اک کر رہا ہے ضرورت کی باتیں
ابھی تک مجھے یاد ہیں اے گرامیؔ
وہ مخمور راتیں وہ خلوت کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.