Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وصل انہیں ضد اگر ہو گئی

منشی شیو پرشاد وہبی

شب وصل انہیں ضد اگر ہو گئی

منشی شیو پرشاد وہبی

MORE BYمنشی شیو پرشاد وہبی

    شب وصل انہیں ضد اگر ہو گئی

    نقاب اٹھتے اٹھتے سحر ہو گئی

    شب وصل کیا مختصر ہو گئی

    پلک مارتے ہی سحر ہو گئی

    اگر ان کی ترچھی نظر ہو گئی

    مری جان سینہ سپر ہو گئی

    نہ کچھ مو شگافوں سے عقدہ کھلا

    معما تمہاری کمر ہو گئی

    لگی ہے جو اشکوں کی ہر دم جھڑی

    گھٹا کیا مری چشم تر ہو گئی

    حرم چھوڑ کر میں گیا سوئے دیر

    طبیعت کدھر سے کدھر ہو گئی

    نہیں رحم اس سنگ دل کو ذرا

    مری آہ کیا بے اثر ہو گئی

    چھپایا بہت عشق ہم نے مگر

    انہیں سب سے پہلے خبر ہو گئی

    خبر لی نہ اس غیرت‌ ماہ نے

    تڑپتے رہے رات بھر ہو گئی

    نہیں کاٹے کٹتی ہے فرقت کی شب

    گھڑی مجھ کو اک اک پہر ہو گئی

    چھوئے پاؤں میں نے جو اس شوخ کے

    حنا باعث درد سر ہو گئی

    بتو تم کو سجدے کیے اس قدر

    ہماری جبیں سنگ در ہو گئی

    کیا اس شکر لب نے اعجاز یہ

    بجائی جو نے نیشکر ہو گئی

    جمایا جو وہبیؔ نے اپنا قدم

    لڑائی محبت کی سر ہو گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے