Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وصل ضد میں بسر ہو گئی

داغؔ دہلوی

شب وصل ضد میں بسر ہو گئی

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    شب وصل ضد میں بسر ہو گئی

    نہیں ہوتے ہوتے سحر ہو گئی

    نگہ غیر پر بے اثر ہو گئی

    تمہاری نظر کو نظر ہو گئی

    کسک دل میں پھر چارہ گر ہو گئی

    جو تسکیں پہر دوپہر ہو گئی

    لگاتے ہیں دل اس سے اب ہار جیت

    ادھر ہو گئی یا ادھر ہو گئی

    جواب ان کی جانب سے دینے لگا

    یہ جرأت تجھے نامہ بر ہو گئی

    برے حال سے یا بھلے حال سے

    تمہیں کیا ہماری بسر ہو گئی

    میسر ہمیں خواب راحت کہاں

    ذرا آنکھ جھپکی سحر ہو گئی

    جفا پر وفا تو کروں سوچ لو

    تمہیں مجھ سے الفت اگر ہو گئی

    نگاہ ستم میں کچھ ایجاد ہو

    کہ یہ تو پرانی نظر ہو گئی

    تسلی مجھے دے کے جاتے تو ہو

    مبادا جو جوع دگر ہو گئی

    کہیں حسن سے بھی ہے کاہیدگی

    نہ ہونے کے قابل کمر ہو گئی

    شب وصل ایسی کھلی چاندنی

    وہ گھبرا کے بولے سحر ہو گئی

    کہی زندگی بھر کی شب واردات

    مری روح پیغام بر ہو گئی

    کہو کیا کرو گے مرے وصل کی

    جو مشہور جھوٹی خبر ہو گئی

    غم ہجر سے داغؔ مجھ کو نجات

    یقیں تھا نہ ہوگی مگر ہو گئی

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    شب وصل ضد میں بسر ہو گئی فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے