Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وصال کی حسرت نے مار ڈالا ہے

میکش اعظمی

شب وصال کی حسرت نے مار ڈالا ہے

میکش اعظمی

MORE BYمیکش اعظمی

    شب وصال کی حسرت نے مار ڈالا ہے

    فقیر عشق کو چاہت نے مار ڈالا ہے

    سنا ہے عشق میں مرتے ہیں ہے وفائی سے

    مجھے تو تیری محبت نے مار ڈالا ہے

    ذرا سی بات پہ لڑکی نہ خود کشی کرتی

    اسے سماج کی غیرت نے مار ڈالا ہے

    اسے ہی چھوڑنا پڑتا ہے گھر محبت کا

    جسے بھی گھر کی ضرورت نے مار ڈالا ہے

    بہت سے لوگ ذلالت میں مارے جاتے ہیں

    کسی کسی کو شرافت نے مار ڈالا ہے

    وبا یہ کیسی ہے بیٹھے ہیں لوگ ہاتھ دھرے

    سبھی کو ایک سی فرصت نے مار ڈالا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے