شب وصال کی حسرت نے مار ڈالا ہے
شب وصال کی حسرت نے مار ڈالا ہے
فقیر عشق کو چاہت نے مار ڈالا ہے
سنا ہے عشق میں مرتے ہیں ہے وفائی سے
مجھے تو تیری محبت نے مار ڈالا ہے
ذرا سی بات پہ لڑکی نہ خود کشی کرتی
اسے سماج کی غیرت نے مار ڈالا ہے
اسے ہی چھوڑنا پڑتا ہے گھر محبت کا
جسے بھی گھر کی ضرورت نے مار ڈالا ہے
بہت سے لوگ ذلالت میں مارے جاتے ہیں
کسی کسی کو شرافت نے مار ڈالا ہے
وبا یہ کیسی ہے بیٹھے ہیں لوگ ہاتھ دھرے
سبھی کو ایک سی فرصت نے مار ڈالا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.