Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وصال تھی روشن فضا میں بیٹھا تھا

شباب للت

شب وصال تھی روشن فضا میں بیٹھا تھا

شباب للت

MORE BYشباب للت

    شب وصال تھی روشن فضا میں بیٹھا تھا

    میں تیرے سایۂ لطف و عطا میں بیٹھا تھا

    تمام عمر اسے ڈھونڈنے میں صرف ہوئی

    جو چھپ کے میرے بدن کی گپھا میں بیٹھا تھا

    نئی رتوں کی ہوا لے اڑی لباس اس کا

    وہ کل تلک تو حریم حیا میں بیٹھا تھا

    درون قافلہ آثار تھے بغاوت کے

    عجب سا خوف دل رہنما میں بیٹھا تھا

    ذرا سی بات نے اوقات کھول دی اس کی

    وہ کب سے بند حصار انا میں بیٹھا تھا

    نظر اٹھا کے تم اے کاش دیکھ ہی لیتے

    میں نذر جاں لئے راہ وفا میں بیٹھا تھا

    لہو سے اس کے ملی دین کو بقائے دوام

    وہ قافلہ جو کبھی کربلا میں بیٹھا تھا

    اسی نے لوٹی تھی ابلا کی آبرو کل رات

    سویرے بن کے جو مکھیا سبھا میں بیٹھا تھا

    بس اک شکست نے سارے نشے اتار دیئے

    وہ تاجدار الگ سی ہوا میں بیٹھا تھا

    چلائیں گولیاں جس پر منافقوں نے شبابؔ

    صف نماز میں یاد خدا میں بیٹھا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 527)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے