شب کا سرمہ بھی نہیں صبح کا غازہ بھی نہیں
شب کا سرمہ بھی نہیں صبح کا غازہ بھی نہیں
کوئی تمثیل ترے حسن کو زیبا بھی نہیں
دیکھ لیں گے جو ہوا جس سے سر کوہ وصال
تو خدا بھی نہیں ہے اور میں موسیٰ بھی نہیں
کوئی غم پھر تجھے لاحق ہے مگر اے مرے دل
تیرا رونا کبھی اک بات کا تو تھا بھی نہیں
تزکیہ ہو گل احساس ہویدا ہو جائے
ایسا پیکر تو ابھی چاک پہ آیا بھی نہیں
یہ میں تنہا وہ تری مانگ کہ گوہر ہی گہر
دیکھا جائے تو تغافل ترا بے جا بھی نہیں
ایک پرتو نے کیا شاخچۂ دل پہ عیاں
بار ایسا کہ گل شوق ہویدا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.