Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب کے ہاتھوں گرا اور کہیں رہ گیا

خالد محمود ذکی

شب کے ہاتھوں گرا اور کہیں رہ گیا

خالد محمود ذکی

MORE BYخالد محمود ذکی

    شب کے ہاتھوں گرا اور کہیں رہ گیا

    چاند پھر بے فلک بے زمیں رہ گیا

    چلتے رہتے تو ملنے کا امکان تھا

    جو جہاں رک گیا وہ وہیں رہ گیا

    خود کو کھوئے ہوئے کیا کسے ڈھونڈتے

    تم کہیں رہ گئے میں کہیں رہ گیا

    کون رکھے حساب شب و روز جب

    شب کہیں رہ گئی دن کہیں رہ گیا

    کھو گیا جو بھی زاد سفر پاس تھا

    خواب اوڑھے ہوئے اک یقیں رہ گیا

    تم ملے ہی کہاں ملنے جیسے مجھے

    میں جہاں تھا وہیں کا وہیں رہ گیا

    سب گزرتا گیا سب گزرنے دیا

    پھر بھی کیا کیا نہ دل کے قریں رہ گیا

    میں اٹھائے ہوئے یہ بدن چل پڑا

    دل بھی راضی تھا پھر بھی وہیں رہ گیا

    بعد مدت کے اب سوچنا بھی ہے کیا

    پاس کیا رہ گیا کیا نہیں رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے