شب خون کا خطرہ ہے ابھی جاگتے رہنا
شب خون کا خطرہ ہے ابھی جاگتے رہنا
قاتل پس پردہ ہے ابھی جاگتے رہنا
ہیں قید ترے بخت کے سورج کی شعاعیں
یہ صبح کا دھوکا ہے ابھی جاگتے رہنا
لڑنا ہے تجھے شب کے اندھیروں سے مسافر
سورج کہاں نکلا ہے ابھی جاگتے رہنا
پھر آنے لگی نیند مرے ہم سفروں کو
اپنا تو ارادہ ہے ابھی جاگتے رہنا
ہے منزل تعمیر میں تعبیر کا سورج
یہ خواب ادھورا ہے ابھی جاگتے رہنا
نیندیں تو یہ کہتی ہیں چلو چین سے سوئیں
دل سینے میں کہتا ہے ابھی جاگتے رہنا
یہ کہہ کے مجھے رازؔ وہ سونے نہیں دیتا
ہر گام پہ خطرہ ہے ابھی جاگتے رہنا
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 432)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.