Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب کی دہلیز سے کس ہاتھ نے پھینکا پتھر

حسن اختر جلیل

شب کی دہلیز سے کس ہاتھ نے پھینکا پتھر

حسن اختر جلیل

MORE BYحسن اختر جلیل

    شب کی دہلیز سے کس ہاتھ نے پھینکا پتھر

    ہو گیا صبح کا مہکا ہوا چہرہ پتھر

    کچھ انوکھی تو نہیں میری محبت کی شکست

    آئنے جب بھی مقابل ہوئے جیتا پتھر

    اس طلسمات کی وادی میں پلٹ کر بھی نہ دیکھ

    ورنہ ہو جائے گا خود تیرا سراپا پتھر

    یاد کی لہر بہا لائی ہے کس دیس مجھے

    ہے یہاں وقت کا بہتا ہوا دریا پتھر

    کس کے پیکر میں سماتا مرے احساس کا لوچ

    میں نے انساں سے خجل ہو کے تراشا پتھر

    تیری آنکھوں میں ابھی نیند کے ڈورے کیوں ہیں

    یاں تو اک چوٹ سے ہو جاتے ہیں بینا پتھر

    کند کر دیتا ہے یوں ذہن کو حالات کا زہر

    جیسے بن جائے چمکتا ہوا سونا پتھر

    تیری سوچوں کی قسم اے مرے خاموش خدا

    مجھ سے کرتے ہیں اطاعت کا تقاضا پتھر

    مجھ سے مایوس نہ پلٹے مری تقدیر کے غم

    میری انگلی میں نہ تھا کوئی چمکتا پتھر

    کتنی دل دار ہے ساحل کی چمکتی ہوئی ریت

    اب نہیں پاؤں تلے کوئی نکیلا پتھر

    میں سر دار کھڑا ہوں کئی صدیوں سے جلیلؔ

    کون مارے گا مرے جسم پہ پہلا پتھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے