شب کی پلکوں پہ ہوں ٹھہرے ہوئے آنسو کی طرح
شب کی پلکوں پہ ہوں ٹھہرے ہوئے آنسو کی طرح
صبح ہوتے ہی میں کھو جاؤں گا جگنو کی طرح
دیکھ سکتا نہیں محسوس تو کر سکتا ہوں
مجھ میں تحلیل ہوا ہے کوئی خوشبو کی طرح
رقص کرتا ہے مرے دل کے شبستاں میں کوئی
اور صدا آتی ہے بجتے ہوئے گھنگھرو کی طرح
میری خوشبو ہی پریشان کئے ہے مجھ کو
دل کے صحرا میں بھٹکتا ہوں میں آہو کی طرح
میرے حالات ہی خود مجھ کو بنا دیتے ہیں
کبھی شعلہ کبھی شبنم کبھی آنسو کی طرح
خلوت شب ہو کہ جلوت کی حسیں محفل ہو
ہم نے محسوس کیا ہے اسے خوشبو کی طرح
دھوپ میں آتا ہے جب اس کا تصور افضلؔ
میرے احساس پہ چھا جاتا ہے گیسو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.