شب کی زلفیں سنوارتا ہوا میں
یہ ترے ساتھ جاگتا ہوا میں
رشتۂ جاں سے کٹ گیا یکسر
کچھ تعلق نباہتا ہوا میں
وہ سر بزم جھومتا ہوا تو
یہ سر رہ کراہتا ہوا میں
وہ سر شاخ تو مہکتا ہوا
اور سر خاک سوکھتا ہوا میں
گر گیا تھک کے اپنے قدموں میں
تجھ سے تجھ کو ہی مانگتا ہوا میں
عکس در عکس پھیلتا ہوا تو
خواب در خواب بھاگتا ہوا میں
تیرے سرسبز موسموں سے جدا
دشت کی خاک پھانکتا ہوا میں
اپنے تازہ وجود میں گم ہوں
تجھے نسلوں سے کھوجتا ہوا میں
مجھے قرنوں میں سوچتا ہوا تو
تجھے صدیوں میں ڈھونڈھتا ہوا میں
یہ مرا درد بھولتا ہوا تو
یہ تری خیر مانگتا ہوا میں
عدل کی مصلحت کا آئینہ
یہ سر دار جھولتا ہوا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.