Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب میں گریے پس دیوار کہاں ہوتے ہیں

انیس اشفاق

شب میں گریے پس دیوار کہاں ہوتے ہیں

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    شب میں گریے پس دیوار کہاں ہوتے ہیں

    اب دل زار کو آزار کہاں ہوتے ہیں

    یہ جو صحرا ہیں یہ گلزار کہاں ہوتے ہیں

    ابر اٹھتے ہیں گہر بار کہاں ہوتے ہیں

    کوئی جادو تری زنجیر میں ہوگا ورنہ

    ہم سے آزاد گرفتار کہاں ہوتے ہیں

    شہر میں صاحب شمشیر بہت ہیں لیکن

    ظلم سے برسر پیکار کہاں ہوتے ہیں

    ہم تو مقتل میں انہیں روز بلاتے ہیں مگر

    لوگ سر دینے کو تیار کہاں ہوتے ہیں

    جو نہ آئے سر بازار نمائش کے لیے

    لوگ اس شے کے خریدار کہاں ہوتے ہیں

    خاک ہو جاتے ہیں جب شہر تو ہوش آتا ہے

    لوگ پہلے سے خبردار کہاں ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے