شب میں سورج کہاں نکلتا ہے
پھر بھی میرا بدن پگھلتا ہے
گھر میں ہے بھیڑ میہمانوں کی
چھت سے باہر دھواں نکلتا ہے
چاندنی رات میں دوانہ کیوں
چاند کے ساتھ ساتھ چلتا ہے
اس کو رونا تھا میری غربت پر
ہنس کے وہ روپ کیوں بدلتا ہے
کیوں نہ میں اس کا احترام کروں
چوٹ کھا کھا کے جو سنبھلتا ہے
سوچ میں لفظ کھو گئے افسرؔ
شعر کہنے کو دل مچلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.