Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب و روز رقص وصال تھا سو نہیں رہا

ریحانہ روحی

شب و روز رقص وصال تھا سو نہیں رہا

ریحانہ روحی

MORE BYریحانہ روحی

    شب و روز رقص وصال تھا سو نہیں رہا

    کبھی تجھ کو میرا خیال تھا سو نہیں رہا

    وہ جو بیقرارئ جان و دل تھی نہیں رہی

    وہ جو ہجر تیرا محال تھا سو نہیں رہا

    کبھی آنکھ میں جو مروتیں تھیں فنا ہوئیں

    پس چشم اشک ملال تھا سو نہیں رہا

    یہ تو اعتراف شکست ہے کہ مزید اب

    کوئی محرم مہ و سال تھا سو نہیں رہا

    وہ کہ چاند جس پہ کبھی غروب نہیں ہوا

    یہاں اک وہ شہر جمال تھا سو نہیں رہا

    مجھے ایسا لگتا ہے جیسے آنکھ سے خواب کا

    وہ جو رابطہ سا بحال تھا سو نہیں رہا

    مجھے قتل کر کے معاملہ نہیں ہوگا ختم

    کہ جو قتل پہلے کمال تھا سو نہیں رہا

    مرا اعتبار عدم وجود سے اٹھ گیا

    وہ جو زندگی کی مثال تھا سو نہیں رہا

    شب ماہتاب میں رات گھٹنے کے ساتھ ساتھ

    جو سمندروں میں ابال تھا سو نہیں رہا

    ہے عجب مشقت وصل جس کی تھکن سے قبل

    یہ بدن تھکن سے نڈھال تھا سو نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے