شب سامنے کھڑی ہے اجالوں کا قد بڑھا
شب سامنے کھڑی ہے اجالوں کا قد بڑھا
دشمن بڑھیں تو چاہنے والوں کا قد بڑھا
پینے کے ساتھ ساتھ بڑھے گی یہ پیاس اور
صہبا کو تیز کر کے پیالوں کا قد بڑھا
اپنی حدود نور کو پیہم وسیع کر
تو چاند بن چکا ہے تو ہالوں کا قد بڑھا
دیکھا انہیں تو اپنی نگاہیں سنور گئیں
ان سے جو بات کی تو خیالوں کا قد بڑھا
تجھ کو اگر لہو کی حفاظت عزیز ہے
اپنی غذا میں پاک نوالوں کا قد بڑھا
طفلانہ شوخیوں کا تجھے کیا جواب دوں
بالغ ہو اور اپنے سوالوں کا قد بڑھا
تیری بقا ہے تیرے ہنر ہی میں اب قمرؔ
جادہ بہ جادہ اپنے کمالوں کا قد بڑھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.