یاد تیری چراغوں سی جلتی رہی
یاد تیری چراغوں سی جلتی رہی
رات بھر شمع سی میں پگھلتی رہی
دل میں طوفان جذبات کا یوں اٹھا
موج ساگر میں جیسے مچلتی رہی
وصل کی آرزو یوں بدن میں چبھی
سیج پر کروٹیں میں بدلتی رہی
آنکھوں سے نیند کے سب پرندے اڑے
میں ادھر سے ادھر ہی ٹہلتی رہی
بہہ رہی پیار کی ایک مجھ میں ندی
پیار کی آگ میں پھر بھی جلتی رہی
رہ گزر میں لگی ہے بہت ٹھوکریں
میں گری اور گر کر سنبھلتی رہی
بس تصور کیا تھا انیسؔ آپ کا
سامنے دیکھ کر آنکھ ملتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.