Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبدوں کی مدھیرا سے بھگو کر تری چولی

ناصر شہزاد

شبدوں کی مدھیرا سے بھگو کر تری چولی

ناصر شہزاد

MORE BYناصر شہزاد

    شبدوں کی مدھیرا سے بھگو کر تری چولی

    کھیلی ہے سہیلی ترے سنجوگ میں ہولی

    در آئے دراڑوں کبھی دیواروں سے پالا

    برسات میں ٹپکے ہے مرا گھر مری کھولی

    خوشبو کو اٹھا کر رکھا دامان دعا میں

    سورج کی کرن روح کے پردے میں پرو لی

    طوطے نے کہا کون تھا دریا پہ بتا دے

    موئی ہے کہاں جا کے تو مینا مجھے بولی

    اس آس کا اس پیاس کا دارو نہیں کوئی

    دیا ری کنہیا سے کہو لائے نہ ڈولی

    تو بھینسیں چرائے کہ کہیں تخت سہائے

    یہ آن جند جان ترے نام پہ گھولی

    صحرا میں ملا خاک کا ادراک بدن پر

    کہسار پہ تا‌‌ ماس کی بو باس سے دھو لی

    سو بار لٹا چینا بہے بن ترے نینا

    اشکوں سے بھری دیکھی ہے سو بار یہ جھولی

    رگ‌‌ وید میں اشلوک ہیں یا لوک سنائیں

    بادل گھرے موسم پھرے پستک جہاں پھولی

    مقتل سے گزر کر جو بڑھے شاخ سناں تک

    یہ زیست تجھے دیکھ کے اس راہ پہ ہو لی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے