Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبنم کی نمی دھوپ کی تابش بھی بہت تھی

صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

شبنم کی نمی دھوپ کی تابش بھی بہت تھی

صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم

    شبنم کی نمی دھوپ کی تابش بھی بہت تھی

    باتوں میں گلے بھی تھے ستائش بھی بہت تھی

    کچھ راس بھی آئے تھے بدلتے ہوئے موسم

    کچھ پھول کی فطرت میں نمائش بھی بہت تھی

    پھر بھی نہ بجھی شمع خیالوں کی تمہارے

    آندھی بھی بہت تیز تھی بارش بھی بہت تھی

    کچھ ساغر و مینا میں گھلا پیار کا امرت

    نظروں کی کبھی اتنی نوازش بھی بہت تھی

    کانٹوں میں بھی کیوں روپ نہ آ جاتا گلوں کا

    اک شاخ پہ دونوں کی رہائش بھی بہت تھی

    ساحل سے نہ کرتے رہیں طوفاں کا نظارہ

    ہم ڈوبنے والوں کی یہ خواہش بھی بہت تھی

    اس شوخ کی صورت میں کشش تو تھی بلا کی

    سیرت میں مگر فطرت سازش بھی بہت تھی

    تحریر جو چہروں کی کتابوں میں تھی لکھی

    تم غور سے پڑھتے تو نگارش بھی بہت تھی

    نکھرا ہوا کیوں رنگ تغزل کا نہ ہوتا

    اس میں جو کلیمؔ آپ کی کاوش بھی بہت تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے