Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبنم سے لکھوں اشکوں سے لکھوں میں دل کی کہانی کیسے لکھوں

کویتا کرن

شبنم سے لکھوں اشکوں سے لکھوں میں دل کی کہانی کیسے لکھوں

کویتا کرن

MORE BYکویتا کرن

    شبنم سے لکھوں اشکوں سے لکھوں میں دل کی کہانی کیسے لکھوں

    پھولوں پہ لکھوں ہاتھوں پہ لکھوں ہونٹوں کی زبانی کیسے لکھوں

    ہر سمت یہاں ہے ریت ابھی کس طرح چلوں تا عمر یہاں

    اس ریت پہ بنتے نقش نہیں اب اپنی نشانی کیسے لکھوں

    یہ الجھن تو بس الجھن ہے کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے

    ساحل کی تمنا کرتے ہوئے موجوں کی روانی کیسے لکھوں

    کیوں ریت پہ ڈھونڈھتے پھرتے ہو اب ہاتھ نہ آئے گا یہ سراب

    یہ بات حقیقت ہے لیکن میں دل کی زبانی کیسے لکھوں

    ہیں دل کی باتیں یوں تو بہت کچھ کہنا ہے کچھ سننا ہے

    اس کاغذ کے ایک ٹکڑے پر میں اپنی کہانی کیسے لکھوں

    ہر دور نیا ہے بات نئی مایوس نہیں ہے پھر بھی کرنؔ

    ان بچھڑے ہوے اندھیاروں کی ہے بات پرانی کیسے لکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے