Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبنم زادی جتنی تیری آنکھوں میں ہریالی ہے

عثمان علوی

شبنم زادی جتنی تیری آنکھوں میں ہریالی ہے

عثمان علوی

MORE BYعثمان علوی

    شبنم زادی جتنی تیری آنکھوں میں ہریالی ہے

    تیرا سبزے پر نہ چلنا سبزے کی پامالی ہے

    کس کو میں یہ بات بتاؤں کون اسے تسلیم کرے

    آنگن میں پلتے سائے نے میری گیند چرا لی ہے

    خواب کی افراتفری سے نکلوں تو فیصلہ کر پاؤں

    کس کونے میں بستر ڈالوں سارا کمرہ خالی ہے

    اتنی آنکھیں جھانک رہی ہیں اب سینے کے روزن سے

    موسم اتنا سرد نہیں تھا جتنی آگ جلا لی ہے

    جانے بستر کا دروازہ کون نگر کو کھلتا ہے

    صحرا صحرا گھوم چکا ہوں ساری خاک اڑا لی ہے

    اس گرداب میں رہتے رہتے اتنا ہنر تو سیکھ لیا

    اس سے پہلے ایڑی گھومے ہم نے سوچ گھما لی ہے

    ان ہاتھوں نے بدل کے رکھ دی سائنس اور روایت بھی

    پتھر پانی میں پھینکا اور اس سے آگ نکالی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے