شبنمی پیڑوں میں کوئی زندگی کے گیت گائے
شبنمی پیڑوں میں کوئی زندگی کے گیت گائے
سبز دریا میں نہائے اور خوشی کے گیت گائے
تیرتے ہوں دو پرندے نرم لہروں پر خوشی سے
جھیل میں کوئی سویرے روشنی کے گیت گائے
لوٹ کر آئیں شگفتہ بالیوں پر ننھی چڑیاں
لہلہائے فصل گاؤں زندگی کے گیت گائے
آفریں کونجوں کو ہے جو دور سے آتی ہیں ورنہ
کون منزل پر پہنچ کر واپسی کے گیت گائے
شام کی ویراں سڑک پر کوئی دیوانہ مسافر
شہر کی حد سے نکل کر خامشی کے گیت گائے
دھوپ موسم کی سمیٹے پر سکوں برگد کا سایہ
روشنی کی شال اوڑھے آدمی کے گیت گائے
کوئی جنگل کا مغنی درد کے موسم میں راشدؔ
زرد پیڑوں سے لپٹ کر تازگی کے گیت گائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.