Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شفاف سطح آب کا منظر کہاں گیا

مشتاق انجم

شفاف سطح آب کا منظر کہاں گیا

مشتاق انجم

MORE BYمشتاق انجم

    شفاف سطح آب کا منظر کہاں گیا

    آئینہ چور چور ہے پتھر کہاں گیا

    روزن کھلا تھا دل کا ہوائیں بھی آئی تھیں

    لیکن قریب تر تھا جو دلبر کہاں گیا

    اک وہ کہ جس کو فرصت لطف و کرم نہیں

    اک میں کہ سوچتا ہوں ستم گر کہاں گیا

    سینے سے اس کا ہاتھ ہٹانا محال تھا

    جاتے ہوئے وہ ہاتھ ہلا کر کہاں گیا

    پہلے یہی تڑپ تھی کہ دستار کیوں گری

    اور اب یہ سوچتا ہوں مرا سر کہاں گیا

    گھر میں ہوں اور سوچ رہا ہوں نہ جانے کیوں

    دیوار و در وہی ہیں مرا گھر کہاں گیا

    ساحل پہ آ کے سوچنا انجمؔ فضول ہے

    کشتی کہاں گئی وہ سمندر کہاں گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے