شگفتہ اپنا دل داغدار رہتا ہے
شگفتہ اپنا دل داغدار رہتا ہے
یہاں خزاں میں بھی لطف بہار رہتا ہے
تصور رخ و گیسوئے یار رہتا ہے
یہاں خیال یہ لیل و نہار رہتا ہے
تمہاری تیغ نگہ تیز کیوں ہے عاشق پر
یہ صید آپ ہی ہر دم شکار رہتا ہے
سیاہ پوشیٔ پیر فلک ہے راز عجیب
غم اس کو کس کا ہے کیوں سوگوار رہتا ہے
کیا ہے آنکھوں میں جس دن سے لخت دل نے مقام
ہمارے پیش نظر لالہ زار رہتا ہے
خدا بچاتا ہے بس ورنہ عاشق مہجور
اجل سے آٹھ پہر ہمکنار رہتا ہے
جسے کہ گردش گردوں نے پیس ڈالا ہو
زمیں سے کب اسے خوف فشار رہتا ہے
گناہ گار ہوں طالبؔ اسی سبب ہر دم
خیال آمد روز شمار رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.