Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

صفیر بلگرامی

شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

صفیر بلگرامی

MORE BYصفیر بلگرامی

    شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

    تڑپ بجلی کی پیدا ہو گئی پھولوں کے ہاروں میں

    کیا اندھیر اپنے رنج نے ان کی کدورت نے

    بجھی شمع محبت ہائے دو دل کے غباروں میں

    شب فرقت کو زاہد سے سوا مر مر کے کاٹا ہے

    کرے مشہور ہم کو بھی خدا شب‌ زندہ داروں میں

    یہ کس نے کشتۂ تیغ تبسم کر دیا مجھ کو

    مبارک باد کا غل ہو رہا ہے سوگواروں میں

    وہ عشرت جس کا سب ساماں ہے دل میں ہو نہیں سکتی

    مری مجبوریوں کو دیکھیے ان اختیاروں میں

    ہمیں وہ ڈھب جو آ جاتا تمہیں پر آزماتے ہم

    دل عشاق تم کیا کہہ کے لیتے ہو اشاروں میں

    سفیرؔ اب بس کرو کب تک سر شوریدہ زانو پر

    غزل کی فکر کیوں کر ہو سکے گی انتشاروں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B-409 E419)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے