شگفتہ یادوں کا موسم بڑا سہانا لگے
شگفتہ یادوں کا موسم بڑا سہانا لگے
تمہیں بنا لوں میں اپنا اگر برا نہ لگے
وہ دے نہ پائے گا میری محبتوں کا جواب
اسے تو میرا ہر اک لفظ تازیانہ لگے
دعا یہی ہے مجھے بھول جاؤ تم ورنہ
تمہیں بھلانے میں مجھ کو بہت زمانہ لگے
قبا گلوں کی بہاروں میں چاک چاک ہے کیوں
ہوائے صحن چمن مجھ کو باغیانہ لگے
جلاؤں گا میں ہواؤں کی زد پہ اب بھی دیے
یہ عزم چاہے زمانے کو خود سرانہ لگے
سنا چکے سبھی روداد غم انہیں بسملؔ
اب ایسا گیت سناؤ جو دلبرانہ لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.