Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہ رگ سے بھی تو قریب ہے ترا یہ کرم ہے کمال ہے

شمسہ نجم

شہ رگ سے بھی تو قریب ہے ترا یہ کرم ہے کمال ہے

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    شہ رگ سے بھی تو قریب ہے ترا یہ کرم ہے کمال ہے

    یہ جو خاک میں بھی ہے روشنی ترا عکس روئے جمال ہے

    اسے چاہتوں کا کہوں اثر کہ تو ساتھ میرے ہے ہر ڈگر

    تجھے ذرے ذرے کی ہے خبر کہ تو آپ اپنی مثال ہے

    مری خاک کیا مری ذات کیا مرا عکس تک ہے فنا صفت

    ترے تاج شاہی کی بات کیا نہ فنا اسے نہ زوال ہے

    یہ جو عاشقی کی ہے رہ گزر ہے بہت کٹھن مرے ہم سفر

    نہ رکھیں سنبھل کے قدم اگر چلے وقت الٹی ہی چال ہے

    ترے قرب میں بھی ہیں دوریاں ترا کچھ عجب سا سلوک ہے

    وہ سکوں جو تھا ترے قرب میں وہی آج خواب و خیال ہے

    وہ رفیق کتنا بدل گیا نہ کرے ہے ذکر کبھی مرا

    اسے کیا ہوا اسے کیا ہوا مرے ذہن میں یہ سوال ہے

    وہ شرارتیں وہی شوخیاں مرے عہد طفل کے قہقہے

    کہیں کھو گئے مرے رات دن اسی بات کا تو ملال ہے

    وہ ڈری ڈری سی محبتیں کہ ہیں یاد مجھ کو وہ ساعتیں

    وہ جو چاہتوں میں تھیں لذتیں وہ خیال جاں کا وبال ہے

    اسی چارہ گر کی تلاش ہے کرے منزلوں کو جو روبرو

    اسی رہنما کی ہے جستجو اسی راہبر کا سوال ہے

    تھیں جو قربتیں بنے فاصلے وہ کہاں ہیں پہلے سے سلسلے

    نہیں سہل عشق کے مرحلے ترے آئینے میں جو بال ہے

    کوئی خواب ہے کہ گمان ہے یہ جو ذکر کون و مکان ہے

    جو یہ شمسہؔ حسن بیان ہے ترے رب کا بخشا کمال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے