Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کا شہر جلا اور اجالا نہ ہوا

اختر مادھو پوری

شہر کا شہر جلا اور اجالا نہ ہوا

اختر مادھو پوری

MORE BYاختر مادھو پوری

    شہر کا شہر جلا اور اجالا نہ ہوا

    سانحہ کیا یہ مقدر کا نرالا نہ ہوا

    ہے فقط نام کو آزادئ اظہار خیال

    ورنہ کب کس کے لبوں پر یہاں تالا نہ ہوا

    ٹوٹتے شیشے کو دیکھا ہے زمانے بھر نے

    دل کے ٹکڑوں کا کوئی دیکھنے والا نہ ہوا

    جس نے پرکھا انہیں وہ تھی کوئی بے جان مشین

    دل کے زخموں کا بشر دیکھنے والا نہ ہوا

    کس قدر یاس زدہ ہے یہ حصار ظلمت

    دل جلائے بھی تو ہر سمت اجالا نہ ہوا

    دشت غربت کے سفر کی یہ اذیت ناکی

    خشک تلووں کا ابھی ایک بھی چھالا نہ ہوا

    ضبط کا حد سے گزر جانا یہی ہے اخترؔ

    دل سلگتا ہے مگر ہونٹوں پہ نالہ نہ ہوا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے