Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر میں اولے پڑے ہیں سر سلامت ہے کہاں

امام اعظم

شہر میں اولے پڑے ہیں سر سلامت ہے کہاں

امام اعظم

شہر میں اولے پڑے ہیں سر سلامت ہے کہاں

اس قدر ہے تیز آندھی گھر سلامت ہے کہاں

رات نے ایسی سیاہی اب بکھیری چار سو

آنکھ والوں کے لئے منظر سلامت ہے کہاں

آپ کہتے ہیں چھپا لوں اپنی عریانی مگر

جسم سے لپٹی ہوئی چادر سلامت ہے کہاں

قلقل مینا سے اپنی پیاس تو بجھتی نہیں

چور سب شیشے ہوئے ساغر سلامت ہے کہاں

ریزہ ریزہ ہو گئی ہر شخص کی پاکیزگی

سنگ ساری کے لئے پتھر سلامت ہے کہاں

کوئی چہرہ اصل صورت میں رہے باقی تو کیوں

بت شکن کے عہد میں آذر سلامت ہے کہاں

ہر طرف اک جنگ کا ماحول ہے اعظمؔ یہاں

آدمی اب گھر کے بھی اندر سلامت ہے کہاں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے