Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہید عشق ہوئے قیس نامور کی طرح

میر انیس

شہید عشق ہوئے قیس نامور کی طرح

میر انیس

MORE BYمیر انیس

    شہید عشق ہوئے قیس نامور کی طرح

    جہاں میں عیب بھی ہم نے کیے ہنر کی طرح

    کچھ آج شام سے چہرہ ہے فق سحر کی طرح

    ڈھلا ہی جاتا ہوں فرقت میں دوپہر کی طرح

    سیاہ بختوں کو یوں باغ سے نکال اے چرخ

    کہ چار پھول تو دامن میں ہوں سپر کی طرح

    تمام خلق ہے خواہان آبرو اے رب

    چھپا مجھے صدف قبر میں گہر کی طرح

    تجھی کو دیکھوں گا جب تک ہیں برقرار آنکھیں

    مری نظر نہ پھرے گی تری نظر کی طرح

    ہماری قبر پہ کیا احتیاج‌ عنبر و عود

    سلگ رہا ہے ہر اک استخواں اگر کی طرح

    نحیف و زار ہیں کیا زور باغباں سے چلے

    جہاں بٹھا دیا بس رہ گئے شجر کی طرح

    تمہارے حلقہ بہ گوشوں میں ایک ہم بھی ہیں

    پڑا رہے یہ سخن کان میں گہر کی طرح

    انیسؔ یوں ہوا حال جوانی و پیری

    بڑھے تھے نخل کی صورت گرے ثمر کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے