شہر آکر یہ بات جانی ہے
شہر آکر یہ بات جانی ہے
زندگی گاؤں کی سہانی ہے
بوند ہوں اوس کی مگر مجھ سے
کیوں سمندر نے ہار مانی ہے
اک سمندر سے مل کے کھو جانا
ہر ندی کی یہی کہانی ہے
راہ الفت سے تم نہیں ڈگنا
اک یہی امن کی نشانی ہے
درد نے لمس سے کہا یارا
چوٹ دل پر بہت پرانی ہے
یا خدا مجھ کو بخش دے دولت
اک غزل کی کتاب لانی ہے
عشق سیرت سے تم کرو پاٹھکؔ
رنگ فانی ہے روپ فانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.