شہر ادب کی جس گھڑی جاگیر بن جائیں گے ہم
شہر ادب کی جس گھڑی جاگیر بن جائیں گے ہم
کاروان دل کے پھر تو میرؔ بن جائیں گے ہم
میری فرقت میں کبھی جو تم نے دیکھے تھے جناب
ان حسیں خوابوں کی اک تعبیر بن جائیں گے ہم
تبصرہ جب بھی کرے گا کوئی ملک و قوم پر
تو قلم قرطاس اور تحریر بن جائیں گے ہم
جاگ جائے گا شعور آگہی جب تم میں تو
خطۂ ہستی کی اک تنویر بن جائیں گے ہم
عزم لے کے دل میں اٹھیں گے صلاح الدین سا
اور عمر کا نعرۂ تکبیر بن جائیں گے ہم
جابروں کے ظلم کو صابرؔ مٹانے کے لئے
حیدر کرار کی شمشیر بن جائیں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.