شہر در شہر بہ انداز دگر روشن ہے
ہر طرف اپنی صدا اپنا ہنر روشن ہے
پاؤں کی خاک چمکتی ہے سر راہ گزر
کوئی مشعل نہیں ہر نقش سفر روشن ہے
جس نے شعلوں کو سکھایا ہے لپکنے کا شعور
راکھ کے ڈھیر میں اب بھی وہ شرر روشن ہے
کھینچ دی کس نے اندھیرے میں اجالے کی لکیر
ایک امید پہ ہر تار نظر روشن ہے
قافلہ والوں کو منزل کا پتہ یاد نہیں
حوصلہ ہے تو ہر اک راہ سفر روشن ہے
صبح سے پہلے ہی بجھنے لگے خوابوں کے چراغ
رات کے صحن میں یادوں کا کھنڈر روشن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.