شہر ابد کا روشن موڑ دکھا سکتے ہو
شہر ابد کا روشن موڑ دکھا سکتے ہو
کیا تم مجھ کو صحرا پار کرا سکتے ہو
جسم کی مٹی جھاڑ کے خود کو تھام سکوں میں
شاید تم مجھ کو مجھ سے ملوا سکتے ہو
اتنے دنوں میں اک دلبر آواز سنی ہے
تم اس کو اپنا چہرہ پہنا سکتے ہو
جسم کی لو میں جل کر روح تلک جاتے ہیں
سمجھا نہیں دل دوبارہ سمجھا سکتے ہو
جاتے جاتے کہہ سکتے ہو جلد آؤ گے
تم بھی مجھ کو باتوں سے بہلا سکتے ہو
دل کے سفر میں تنہائی ہے ویرانی ہے
تم چاہو تو اب بھی واپس جا سکتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.