Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر الفاظ میں تنہا ہوں مجھے قتل کرو

عبدالمتین جامی

شہر الفاظ میں تنہا ہوں مجھے قتل کرو

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    شہر الفاظ میں تنہا ہوں مجھے قتل کرو

    میں اک آواز شکستہ ہوں مجھے قتل کرو

    کیوں مجھے دیکھ کے ڈر جاتے ہو دنیا والو

    اپنے ہی جسم کا سایہ ہوں مجھے قتل کرو

    وہی بے چہرگی لکھی ہے مقدر میں اگر

    نئی قدروں کا میں چہرہ ہوں مجھے قتل کرو

    جس پہ اب تک نہ پڑا وقت کا کوئی بھی نشان

    میں وہ افکار کا شیشہ ہوں مجھے قتل کرو

    کیوں مجھے بزم تمنا میں اٹھا لائے ہو

    میں نئی فکر کا لمحہ ہوں مجھے قتل کرو

    ضبط کے قصر میں پھر آگ نہ لگ جائے کہیں

    میں تو جذبات کا شعلہ ہوں مجھے قتل کرو

    تم جو تنہائی کے جنگل میں بھٹکنا چاہو

    گم شدہ شہر کا رستہ ہوں مجھے قتل کرو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے