شہر دل کنج بیابان نہیں تھا پہلے
میں کبھی اتنا پریشان نہیں تھا پہلے
بائیں پہلو میں جو اک سنگ پڑا ہے ساکت
یہ دھڑکتا بھی تھا بے جان نہیں تھا پہلے
شہریاروں سے مراسم تھے بہت ہی گہرے
تیرہ بختوں سے بھی انجان نہیں تھا پہلے
لفظ روٹھے ہوئے رہتے تھے قلم سے اکثر
جن سے تجدید کا امکان نہیں تھا پہلے
جب سفر کاٹ لیا ہے تو ملا ہے سب کچھ
ساتھ میرے کوئی سامان نہیں تھا پہلے
اب بھی بے نام بسر ہوتے ہیں اوقات مرے
دل میں توقیر کا ارمان نہیں تھا پہلے
آج چادر کے برابر ہے مرے قد کی بساط
میں کسی شہر کا سلطان نہیں تھا پہلے
کھائے بیٹھا ہے زمانے سے تعلق کا فریب
تو علیؔ اتنا تو نادان نہیں تھا پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.