شہر دشمن کی بدلتا ہے فضا ایک ہی شخص
شہر دشمن کی بدلتا ہے فضا ایک ہی شخص
اب بھی کرتا ہے مرے حق میں دعا ایک ہی شخص
صاحبو میں نے تراشے نہیں پتھر کے صنم
میرے ہاتھوں سے بنا اور بنا ایک ہی شخص
شاہ زادی تجھے معلوم نہیں ہے شاید
کھول سکتا ہے ترے بند قبا ایک ہی شخص
میرا لکھا تو مری جاں نہیں مٹنے والا
میں نے کاغذ پہ لکھا اور لکھا ایک ہی شخص
چاہتا تھا کہ کھلوں اور کھلوں ایسا کھلوں
میرے کھلنے پہ کھلا اور کھلا ایک ہی شخص
تجھے معلوم نہیں ہے تو نہیں ہے پھر بھی
تیرے انجمؔ سے ملا اور ملا ایک ہی شخص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.