شہر غم کی تمام گلیوں میں
کر رہا ہوں کلام گلیوں میں
آ گیا ہوں میں لوٹ کر گھر سے
کیجیے اہتمام گلیوں میں
کیا تجھے علم ہی نہیں ہے دوست
خاص ہوتے ہیں عام گلیوں میں
آج وہ ہو گئے فنا فی اللہ
لگ گئے جن کے دام گلیوں میں
پھر ملاقات ہو نہیں سکتی
آخری ہے قیام گلیوں میں
پاؤں میں ڈال کر تری زنجیر
پھر رہا ہے غلام گلیوں میں
ہے نظر باز آدمی وہ ندیمؔ
کر رہا ہے جو شام گلیوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.