شہر جاں میں اضطراب سوز فن دیکھے گا کون
شہر جاں میں اضطراب سوز فن دیکھے گا کون
میرے اندر ایک قلزم موجزن دیکھے گا کون
مضمحل سوچوں کے اس جھلسے ہوئے ماحول میں
تیرا حسن قامت سرو سمن دیکھے گا کون
رات نے آنکھوں میں بھر دیں اس قدر تاریکیاں
صبح تو ہوگی مگر پہلی کرن دیکھے گا کون
اپنی اپنی آگ میں آنکھیں جھلس کر رہ گئیں
تیرے لب کے پھول تیرا بانکپن دیکھے گا کون
لوگ تو اپنے گھروں میں بند ہو کر رہ گئے
میرے خوں سے سرخئ شام وطن دیکھے گا کون
میرے باہر تو صبا کا لمس ہے خوشبو بھی ہے
مجھ میں آ کر میرے اندر کی گھٹن دیکھے گا کون
لوگ تو پوجیں گے خود میرے تراشیدہ خدا
کون ہے آذرؔ خدائے فکر و فن دیکھے گا کون
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 248)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.