شہر مستقبل میں جایا جا سکتا ہے
وقت کو آگے پیچھے لایا جا سکتا ہے
پانی پر بنیادیں رکھی جا سکتی ہیں
بیچ سمندر شہر بسایا جا سکتا ہے
اس فہرست میں اب خوشبو بھی شامل ہے
جن چیزوں کو ہاتھ لگایا جا سکتا ہے
میرا کئی جگہ پر ہونا ممکن ہے
اس کو ملنے میرا سایہ جا سکتا ہے
جن باتوں پر خون بہا دیتے ہو تم
ان باتوں پر ہاتھ ملایا جا سکتا ہے
کچھ لوگوں میں بات ہی ایسی ہوتی ہے
کچھ لوگوں سے دھوکہ کھایا جا سکتا ہے
مقسطؔ غصہ آیا تو معلوم ہوا
پینے والی چیز کو کھایا جا سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.