شہر صدمات سے آگے نہیں جانے والا
میں تری ذات سے آگے نہیں جانے والا
تو بھی اوقات میں رہ مجھ سے جھگڑنے والے
میں بھی اوقات سے آگے نہیں جانے والا
ایسے لگتا ہے مری جان تعلق اپنا
اس ملاقات سے آگے نہیں جانے والا
آج کی رات ہے بس نور کی کرنوں کا جلال
دیپ اس رات سے آگے نہیں جانے والا
میرے کشکول میں ڈال اور ذرا عجز کہ میں
اتنی خیرات سے آگے نہیں جانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.