شہر سخن میں آج اکیلی چلی گئی
خوشبو کے ساتھ ساتھ چنبیلی چلی گئی
میسج کا دیر تک نہ کوئی جب ملا جواب
معلوم ہو گیا کہ حویلی چلی گئی
شادی کے وقت پھر سے قیامت بپا ہوئی
خالی پھر آج اس کی ہتھیلی چلی گئی
پھر آج کوئی مر گیا پھر شور مچ گیا
پھر آج حکمران کی ریلی چلی گئی
پھر یوں ہوا کہ ضبط مصیبت میں ڈھل گیا
جب وقت وصل اس کی سہیلی چلی گئی
پہلے وہ میرے ساتھ رہی دیر تک ندیمؔ
پھر حادثاتی طور پہ کھیلی چلی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.