شہر تمنا سویا ہوا تھا
شہر تمنا سویا ہوا تھا
درد کا صحرا جاگ رہا تھا
کیسے بتاؤں ڈر کیسا تھا
خون بدن کا جمنے لگا تھا
دل میں جو آئی سب نے کہا تھا
آنکھوں سے کس نے دیکھا تھا
لوگوں کی پہچان تھی مشکل
چہرے سا گردن پہ کیا تھا
دنیا میرے پیچھے پڑی تھی
میں دنیا سے بھاگ رہا تھا
لوگ تماشا دیکھ رہے تھے
دریا میں کچھ ڈوب رہا تھا
خود سے بھی بیزار ہے اخترؔ
کل تک جو ہنستا رہتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.