Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کی ہنگامہ آرائی سے بے پروا ہے وہ

عزیز قادری

شہر کی ہنگامہ آرائی سے بے پروا ہے وہ

عزیز قادری

MORE BYعزیز قادری

    شہر کی ہنگامہ آرائی سے بے پروا ہے وہ

    دھوپ نکلی ہے تو چوراہے پہ آ بیٹھا ہے وہ

    چھو لیا گر بھول سے بھی تو جھلس جائے گا ہاتھ

    پھول جس کو آپ نے سمجھا ہے انگارہ ہے وہ

    مجرموں کی طرح میں اپنے مکاں میں بند ہوں

    سر اٹھائے بے گناہوں کی طرح پھرتا ہے وہ

    آؤ اس کو کھینچ لائیں شہرتوں کے شہر میں

    چھپ کے کیوں گمنامیوں کے غار میں بیٹھا ہے وہ

    بد گماں ہے مجھ سے لیکن پھر بھی میرا دوست ہے

    جب ملا ہے تو گلے مل کر بہت رویا ہے وہ

    تشنگی اس کی بجھانے والا کوئی بھی نہیں

    سامنے پنگھٹ کے بیٹھا ہے مگر پیاسا ہے وہ

    دوستی اپنی جگہ ہے اختلاف اپنی جگہ

    آؤ اس کی بات تو سن آئیں کیا کہتا ہے وہ

    ایک مدت سے عزیزؔ آیا نہیں ہے اس طرف

    کیا خبر کس حال میں ہے اور کیا کرتا ہے وہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے