Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کی جانب چل تو دیا ہوں گاؤں بہت یاد آئے گا

شمس زبیری

شہر کی جانب چل تو دیا ہوں گاؤں بہت یاد آئے گا

شمس زبیری

MORE BYشمس زبیری

    شہر کی جانب چل تو دیا ہوں گاؤں بہت یاد آئے گا

    سوچ رہا ہوں اب کے مقدر جانے کہاں لے جائے گا

    گھر کو چھوڑے مدت گزری رستہ بھی اب یاد نہیں

    تھک کے جہاں اب بیٹھ گئے ہم گھر بھی وہیں کہلائے گا

    کس نے کس کا ساتھ دیا ہے کون کسی کے ساتھ چلا

    جیسے سر سے دھوپ ڈھلی ہے سایہ بھی ڈھل جائے گا

    خون کے رشتے ٹوٹ چکے ہیں چہروں کی پہچان گئی

    جس کا اونچا محل بنے گا اپنا وہ بن جائے گا

    اونچے گھروں میں بیٹھ کے اکثر لوگ کتابیں لکھتے ہیں

    جس نے وہ گھر دیکھے ہی نہیں کیا اس کی سمجھ میں آئے گا

    جادوگر کا شہر ہے یارو سحر زدہ ہے اس کی ہوا

    جس نے اپنے ذہن سے سوچا پتھر کا بن جائے گا

    اور تو سب کچھ بھول چکے ہیں شمسؔ بس اتنا یاد ہے اب

    دھان کی فصلیں کٹنے لگی ہیں گندم بویا جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے