شہر کی ویرانیوں اور مقبروں کو دیکھنا
شہر کی ویرانیوں اور مقبروں کو دیکھنا
اپنی قسمت میں ہے کیوں خالی گھروں کو دیکھنا
مٹھیوں کو بند رکھنا دوسروں کے سامنے
ہولے ہولے ریت بنتے پتھروں کو دیکھنا
پہلے اپنے لفظ کاغذ کی تہوں میں ڈھونڈھنا
اجنبی نظروں سے پھر دیدہ وروں کو دیکھنا
ایک پل میں اپنے اندر ٹوٹ جانا اور پھر
دھند میں لپٹے ہوئے سب منظروں کو دیکھنا
میں زمیں کو چھوڑ کر اڑنے لگا ہوں اور تم
آسمانوں سے مرے گرتے پروں کو دیکھنا
اس کی تصویریں ابھی سے تم سجا لو ذہن میں
پھر بہت مشکل رہے گا خود سروں کو دیکھنا
پھر وہی ہے تشنگی اور نہر پر لشکر مگر
اب کٹے بازو نہیں گرتے سروں کو دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.