Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کی ویرانیوں اور مقبروں کو دیکھنا

حسن ناصر

شہر کی ویرانیوں اور مقبروں کو دیکھنا

حسن ناصر

MORE BYحسن ناصر

    شہر کی ویرانیوں اور مقبروں کو دیکھنا

    اپنی قسمت میں ہے کیوں خالی گھروں کو دیکھنا

    مٹھیوں کو بند رکھنا دوسروں کے سامنے

    ہولے ہولے ریت بنتے پتھروں کو دیکھنا

    پہلے اپنے لفظ کاغذ کی تہوں میں ڈھونڈھنا

    اجنبی نظروں سے پھر دیدہ وروں کو دیکھنا

    ایک پل میں اپنے اندر ٹوٹ جانا اور پھر

    دھند میں لپٹے ہوئے سب منظروں کو دیکھنا

    میں زمیں کو چھوڑ کر اڑنے لگا ہوں اور تم

    آسمانوں سے مرے گرتے پروں کو دیکھنا

    اس کی تصویریں ابھی سے تم سجا لو ذہن میں

    پھر بہت مشکل رہے گا خود سروں کو دیکھنا

    پھر وہی ہے تشنگی اور نہر پر لشکر مگر

    اب کٹے بازو نہیں گرتے سروں کو دیکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے