شہر کو چوٹ پہ رکھتی ہے گجر میں کوئی چیز
شہر کو چوٹ پہ رکھتی ہے گجر میں کوئی چیز
بلیاں ڈھونڈھتی رہتی ہیں کھنڈر میں کوئی چیز
چاک ہیں زخم کے پانی میں ہوا میں ناسور
مٹھیاں تول کے نکلی ہے سفر میں کوئی چیز
بارہا آنکھیں گھنی کرتا ہوں اس پہ پھر بھی
چھوٹ رہتی ہے نگہ سے گل تر میں کوئی چیز
کبھی بیٹھک سے رسوئی کبھی دالان سے چھت
باؤلی پھرتی ہے تجھ بن مرے گھر میں کوئی چیز
زندگی آگ پہ لیٹی ہوئی پرچھائیں ہے کیا
بس دھواں دیتی ہے ہر وقت جگر میں کوئی چیز
شہر ثانی میں شجرکاری نہ کی دانستہ
پھر نکل آئے کہیں برگ و ثمر میں کوئی چیز
حشر تک جیتی رہیں گی مری غزلیں تفضیلؔ
آکسیجن سی لبالب ہے ہنر میں کوئی چیز
- کتاب : Teksaal (Pg. 149)
- Author : Tafzeel Ahmad
- مطبع : kasauti Publication (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.