Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر لگتا ہے بیابان مجھے

یوسف ظفر

شہر لگتا ہے بیابان مجھے

یوسف ظفر

MORE BYیوسف ظفر

    شہر لگتا ہے بیابان مجھے

    کہیں ملتا نہیں انسان مجھے

    میں ترا نقش قدم ہوں اے دوست

    اپنے انداز سے پہچان مجھے

    میں تجھے جان سمجھ بیٹھا ہوں

    اپنے سائے کی طرح جان مجھے

    تو کہاں ہے کہ ترے پردے میں

    لیے پھرتا ہے ترا دھیان مجھے

    تیری خوشبو کو صبا لائی تھی

    کر گئی اور پریشان مجھے

    سر و سامان دو عالم ہوں میں

    کیوں کہو بے سر و سامان مجھے

    میری ہستی ترا افسانہ تھی

    موت نے دے دیا عنوان مجھے

    دل کی دھڑکن پہ گماں ہوتا ہے

    ڈھونڈھتا ہے کوئی ہر آن مجھے

    میں بھی آئینہ ہوں تیرا لیکن

    تو نے دیکھا کبھی حیران مجھے

    ان کی نسبت کا کرشمہ ہے ظفرؔ

    کہتے ہیں یوسف کنعان مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے