شہر میں اک قتل کی افواہ روشن کیا ہوئی (ردیف .. ر)
شہر میں اک قتل کی افواہ روشن کیا ہوئی
اک طرف تکبیر تھی اور اک طرف جے کی پکار
خوف و دہشت کے اثر سے چند بپھرے نوجواں
زندگی کو کر رہے تھے ہر طرف کھل کر شکار
خون سے لتھڑی ہوئی لاشیں اٹھائے گود میں
آسماں کی سمت مائیں دیکھتی تھیں بار بار
جبر و استحصال کے اس آتشیں سیلاب میں
بہہ گئے انسانیت کے لہلہاتے برگ و بار
پھر ہوا یوں کرفیو کی خامشی کے درمیاں
درد میں ڈوبی ہوئی آئی قلندر کی پکار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.